Wednesday 20 September 2017

Intelligent of world


ایک پرائیویٹ ہوائی جہاز میں چار لوگ سفر کر رہے تھے: ایک ڈاکٹر، ایک وکیل ، ایک مولوی صاحب اور ایک سکول کا طالب علم۔ جہاز کا انجن جواب دے گیا، پائلٹ نے کاک پٹ سے نکل کر سب سے بولا کہ میں نے پوری جان لگا دی مگر یہ جہاز نہیں بچے گا بس کریش ہونے والا ہے سب پیراشوٹ پہنو اورچھلانگ لگا دو۔ یہ بول کر پائلٹ نے پیراشوٹ پہنا اور چھلانگ لگا دی۔ مسئلہ یہ تھا کہ اب مسافر چار تھے اور پیراشوٹ تین۔ ڈاکٹر نے آؤ دیکھا نہ تاؤ پیراشوٹ پہنا اور چھلانگ لگادی اور جاتے
(خبر جا ری ہے)
چیخا میں ڈاکٹر ہوں دنیا کو میری سب سے زیادہ ضرورت ہے۔میں لوگوں کو شفایاب کرتا ہوں۔ پھر وکیل بولا کہ میں دنیا کا سب سے عقلمند آدمی ہوں میں وکیل ہوں اور پیرا شوٹ پہن کر یہ جا وہ جا۔ مولوی صاحب بوڑھے تھے سکول کے طالبعلم سے بولے بیٹا میں نے ساری زندگی گزار لی ہے آپ یہ پیراشوٹ لو اور جاؤ جان بچاؤ۔ لڑکا ہنسا اور بولا کہ انکل اس کی کوئی ضرورت نہیں یہ آپ ہی پہنیں، دنیا کا سب سے عقلمند آدمی میرا سکول بیگ پیک پہن کر چھلانگ لگا چکا ہے۔سبق: آپ کا پیشہ آپ کا تعارف اور تعریف نہیں کر سکتا، لیکن آپ کی بھلائی اور خیر آپ کے بارے میں بتاتے ہیں۔ آپ کا اخلاق بتاتا ہے کہ آپ کہاں سے آئے ہو۔

Saturday 16 September 2017

insane ka nafse


ایک سپیرا سانپ پکڑ کر اپنی روٹی روزی کا سامان کیا کرتا تھا.. دن رات نئے اور زھریلے سانپوں کی تلاش میں جنگلوں ویرانوں اورصحراﺅں میں سرگرداں رھتا.. ایک بار برفباری کے موسم میں اسے ایک قوی الجثہ اژدھا مردہ حالت میں دکھائی دیا..سپیرے نے اتنا بڑا اژدھا پہلے کبھی نہیں دیکھا تھا.. اس کے دیکھنے سے اس کے دل پر ھیبت طاری ھوئی.. پھر خیال آیا کہ اگر اسے کسی طریقے اٹھا کر شہر میں لے جاﺅں تو تماشیائیوں کا انبوہِ کثیر جمع ھو جائیگا اور میری آمدن میں بیش از بیش اضافہ ھو جائے گا.. سو وہ بڑی
(خبر جا ری ہے)
مشقت سے اس مردہ اژدھے کو لیکر شہر میں آگیا..اژدھا کیا تھا , ایک طویل ستون محسوس ھو رھا تھا.. سپیرا اسے موٹے رسوں سے باندھ کرکھینچتا ھوا لایا اور شہر میں منادی کروا دی کہ میں نے بڑی مشکل سے اپنی جان کو جوکھم میں ڈال کر اس اژدھے کو قابو کیا لیکن افسوس کہ یہاں تک پہنچتے پہنچتے یہ مرگیا ھے..سپیرے کے اس کارنامے سے شہر بغداد میں دھوم مچ گئی.. لوگ جوق درجوق وھاں پہنچنے لگے.. سینکڑوں اور ھزاروں احمق جمع ھوگئے.. سپیرے نے ان سے پیسے بٹورنے کیلئے یہ انتظام بھی کیا کہ اژدھے کو لپیٹ لپاٹ کر ایک بڑے سے ٹوکرے میں بند کردیا تاکہ جب زیادہ سے زیادہ لوگ جمع ھوجائیں تب اس اژدھے کی رونمائی کرے.. تھوڑی ھی دیر میں اس قدر لوگ جمع ھو گئے کہ شہر کے چوک میں تل دھرنے کے جگہ باقی نہ ھی..دوسری طرف حقیقت یہ تھی کہ سپیرا اپنے گمانِ فاسد کے مطابق اسے مردہ سمجھ رھا تھا جب کہ وہ اژدھا زندہ تھا.. شدت کی سردی اور برفباری کی وجہ سے اس کا جسم سُن ھوگیا تھا اور وہ مردہ دکھائی دے رھا تھا.. شہر کی دھوپ اور لوگوں کی اژدھام کی وجہ سے اس کے وجود میں کچھ حرارت پیدا ھوئی اور یکایک اس نے ایک جنبش لی اور اپنا منہ کھول دیا.. پھر کیا تھا ایک قیامت برپا ھوگئی.. لوگ بدحواس ھوکر بھاگے..بہت سے لوگ ھجوم میں بری طرح کچلے گئے..اژدھے نے سارے رسے توڑ دیے.. دہشت کی وجہ سے سپیرے کے ھاتھ پاﺅں پھول گئے.. اس نے کہا یہ کیا غضب ھوگیا.. یہ پہاڑ سے میں کس آفت کو اٹھا لایا ھوں.. اس اندھے بھیڑیے کو میں نے ھوشیار کردیا ھے.. اپنے ھاتھوں سے اپنی موت بُلالی ھے..ابھی وہ اپنی جگہ سے ھلنے بھی نہ پایا تھا کہ اژدھے نے اپنا غار سا منہ کھول کر اسے نگل لیا.. پھر رینگتا ھوا آگے بڑھا اور ایک عمارت کے ستون سے اپنی آپ کو لپیٹ کر ایسا بل کھایا کہ اس سپیرے کی ھڈیاں بھی سرمہ ھوگئی ھوں گی..نتیجہ :~ اے عزیز ! غور کر کہ تیرا نفس بھی اژدھا ھے اسے مردہ مت سمجھ.. وہ وقتی بےسروسامانی کی وجہ سے منجمد نظر آتا ھے.. روایت ھے کہ فرعون کے (استدراجی) حکم سے دریا کا پانی رواں ھوجاتا تھا.. اگر ویسی ھی قدرت تجھے بھی حاصل ھو جائے تو تو بھی فرعون بن جائے.. یاد رکھ ! جو غرور اس میں تھا وہ تیری ذات میں بھی موجود ھے لیکن فرق صرف اتنا ھے کہ تیرا اژدھا ابھی کنویں میں مقیّد ھے..!!

Friday 15 September 2017

In the intellectuals of Chaudhry


ایک دفعہ ایک گاؤں کا چودھری سودا لینے شہر گیا تو اس نے دیکھا کہ لوگ ایک وکیل کی بہت تعریف کر رہے کہ وہ تو سو سو روپے کی ایک بات بتاتا اور ہزار ہزار روپے کا ایک نکتہ سمجھاتا ہے۔۔چودھری نے سوچا کہ ہم بھی اس وکیل کی کوئی بات سن آئیں تو اچھا ہو۔۔ یہ سوچ کر وہ وکیل کے مکان پر پہنچا اور کہا وکیل صاحب : میں نے آپ کی باتوں کی بہت تعریف سنی ہے ہمیں بھی کوئی بات سمجھا دیجئے۔۔۔ وکیل نے کہا کہ ہم تو ایکبات کی ایک اشرفی لیا کرتے ہیں۔۔
(خبر جا ری ہے)
سن کر چودھری کا شوق اور بھی بڑھا اور اس نے پندرو روپے نکال کر وکیل کے سامنے رکھے۔۔ روپے لے کر وکیل صاحب نے ایک کاغذ کے پرزے پر یہ مصرع لکھ دیا ” آج کا کام رکھو نہ کل پر “۔۔چودھری واپس آیا تو مزدوروں نے کھیت کاٹ کر بہت سا غلہ نکال رکھا تھا۔۔ شام کو وہ چودھری سے مزدوری لینے آئے تو اس نے کہا اس اناج کو گھر میں پہنچاؤگے تو مزدوری ملے گی۔۔ مزدوروں نے کہا کہ اب تو وقت گزر چکا ہے کل دن نکلتے ہی رکھوا دیا جائے گا۔۔ چودھری نے کہا کہ بھائیو میں نے تو آج ہی یہ بات پندرہ روپے دے کر سیکھی ہے۔۔۔ پس میں تو آج ہی رکھواؤں گا۔۔آخر مزدوروں کو اناج گھر میں رکھنا ہی پڑا۔۔۔ اتفاق سے اسی رات زور کی بارش ہوئی کہ سارے گاؤں والوں کا غلہ پانی میں بہہ گیا یا خراب ہو کر رہ گیا۔۔ مگر چودھری کا غلہ بلکل محفوظ رہا۔۔ اور بیچتے وقت اسے اتنا نفع ہوا کہ ایک اشرفی کے بدلے بیسیوں اشرفیاں وصول ہو گئیں۔۔سو ایک بات ہمیشہ ذہن میں رکھو کہ آج کا کا م کل پر مت چھوڑو۔ چودھری نے یہ بات پندرہ روپے دے کر سیکھی ، آپ مفت میں سیکھ لیجئے۔

Akbar king and beerbal storey



  1. ﺍﮐﺒﺮ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﮐﺎ ﺍﯾﮏ ﻭﺯﯾﺮ ﺗﮭﺎ ﺑﯿﺮ ﺑﻞ ۔ ﺍﯾﮏ ﺩﻥ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﺳﮯ ﮐﮩﺎ ﺩﻧﯿﺎ ﻣﯿﮟ 100 ﻣﯿﮟ ﺳﮯ 99 ﺁﺩﻣﯽ ﺍﻧﺪﮬﮯ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﯿﮟ ۔ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﮐﻮ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺑﺎﺕ ﭘﺮ ﺣﯿﺮﺕ ﺑﮭﯽ ﮨﻮﺋﯽ ﺍﻭﺭ ﻏﺼﮧ ﺑﮭﯽ ﺁﯾﺎ ﺍﻭﺭﺣﮑﻢ ﺩﯾﺎ ﮐﮧ ﺍﭘﻨﯽ ﺍﺱ ﺑﺎﺕ ﮐﻮ ﺛﺎﺑﺖ ﮐﺮﻭ ﻭﺭﻧﮧ ﺳﺰﺍ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺗﯿﺎﺭ ﮨﻮﺟﺎﺅ ۔ ﺑﯿﺮ ﺑﻞ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﺣﻀﻮﺭ ﺣﮑﻢ ﮐﯽ ﺗﻌﻤﯿﻞ ﮨﻮﮔﯽ ۔ ﺍﮔﻠﮯ ﺭﻭﺯ ﺑﯿﺮ ﺑﻞ ﺷﺎﮨﺮﺍﮦ ﻋﺎﻡ ﭘﺮ ﺑﯿﭩﮫ ﮐﺮ ﭼﺎﺭ ﭘﺎﺋﯽ ﺑﻨﻨﮯ ﻟﮕﺎ ﺍﻭﺭ ﺍﯾﮏ ﺁﺩﻣﯽ ﺳﺎﺗﮫ ﺑﭩﮭﺎ ﻟﯿﺎﺟﺲ ﮐﻮ ﺣﮑﻢ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﺍﯾﮏ ﻓﮩﺮﺳﺖ ﺍﻧﺪﮬﻮﮞ ﮐﯽ ﺗﯿﺎﺭ ﮐﺮﻧﯽ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺍﯾﮏ ﺩﯾﮑﮭﻨﮯ ﻭﺍﻟﻮﮞ

(خبر جا ری ہے)
۔ ﺍﯾﮏ ﺁﺩﻣﯽ ﺁﯾﺎ ﺍﺱ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﺑﯿﺮ ﺑﻞ ﮐﯿﺎ ﮐﺮ ﺭﮨﮯ ﮨﻮ ۔ ﺑﯿﺮ ﺑﻞ ﻧﮯ ﺍﺳﮯ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﻨﮯ ﺳﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﻣﻌﺎﻭﻥ ﮐﻮ ﮐﮩﺎ ﺍﺱ ﮐﺎ ﻧﺎﻡ ﺍﻧﺪﮬﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﻟﮑﮫ ﺩﻭ ۔ﭘﮭﺮ ﺍﺳﮯ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﺎ ﭼﺎﺭﭘﺎﺋﯽ ﺑﻦ ﺭﮨﺎ ﮨﻮﮞ ۔ﯾﻮﮞ ﻟﻮﮒ ﺁﺗﮯ ﮔﺌﮯ ﭘﻮﭼﮭﺘﮯ ﮔﺌﮯ ﺑﯿﺮ ﺑﻞ ﮐﯿﺎ ﮐﺮ ﺭﮨﮯ ﮨﻮ ﺍﻭﺭ ﺍﻧﺪﮬﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺍﭘﻨﺎ ﻧﺎﻡ ﻟﮑﮭﻮﺍﺗﮯ ﮔﺌﮯ ۔۔ ﺍﺗﻨﮯ ﻣﯿﮟ ﺷﺎﮨﯽ ﻗﺎﻓﻠﮧ ﮔﺬﺭﺍ ﺗﻮ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﻧﮯ ﭘﻮﭼﮭﺎ ﺑﯿﺮﺑﻞ ﮐﯿﺎ ﮐﺮ ﺭﮨﮯ ﮨﻮ ۔ ﺑﯿﺮ ﺑﻞ ﮐﮯ ﻣﻌﺎﻭﻥ ﻧﮯ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﮐﺎ ﻧﺎﻡ ﺑﮭﯽ ﺍﻧﺪﮬﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﻟﮑﮫ ﺩﯾﺎ ۔ ﺍﺗﻨﮯ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﺁﺩﻣﯽ ﺁﯾﺎ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﻧﮯ ﭘﻮ ﭼﮭﺎ ﺧﯿﺮﯾﺖ ﮨﮯ ﺑﯿﺮﺑﻞ ﭼﺎﺭ ﭘﺎﺋﯽ ﮐﯿﻮﮞ ﺑﻦ ﺭﮨﮯ ﮨﻮ ۔ﺑﯿﺮ ﺑﻞ ﻧﮯ ﻣﻌﺎ ﻭﻥ ﺳﮯ ﮐﮩﺎ ﺍﺱ ﮐﺎ ﻧﺎﻡ ﺩﯾﮑﮭﻨﮯ ﻭﺍﻟﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﻟﮑﮭﻮ ﺍﻭﺭ ﭘﮭﺮ ﺑﺎﺩ ﺷﺎﮦ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﻣﺘﻮﺟﮧ ﮨﻮﮐﺮ ﮐﮩﺎ ۔ﻋﺎﻟﯽ ﺟﻨﺎﺏ ﻓﮩﺮﺳﺖ ﺩﯾﮑﮫ ﻟﯿﺠﯿﮯ ﺟﺲ ﻣﯿﮟ ﺁﭖ ﮐﺎ ﻧﺎﻡ ﺑﮭﯽ ﺷﺎﻣﻞ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺳﺐ ﻟﻮﮒ ﯾﮧ ﺩﯾﮑﮫ ﺭﮨﮯ ﺗﮭﮯ ﮐﮧ ﻣﯿﮟ ﭼﺎﺭ ﭘﺎﺋﯽ ﺑﻦ ﺭﮨﺎ ﮨﻮﮞ ﻟﯿﮑﻦ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﺍﭘﻨﯽ ﺑﺼﺎﺭﺕ ﭘﺮ ﯾﻘﯿﻦ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﮭﺎ ﮔﻮﯾﺎ ﺍﻧﺪﮬﮯ ﺗﮭﮯ ﺍﺱ ﻟﯿﮯ ﻣﺠﮫ ﺳﮯ ﭘﻮﭼﮭﺘﮯ ﺗﮭﮯ ﮐﯿﺎ ﮐﺮ ﺭﮨﮯ ﮨﻮ ۔ﺻﺮﻑ ﺍﯾﮏ ﺷﺨﺺ ﺁﯾﺎ ﺟﺴﮯ ﺍﭘﻨﯽ ﺑﺼﺎﺭﺕ ﭘﺮ ﯾﻘﯿﻦ ﺗﮭﺎ ﺍﺱ ﻧﮯ ﻣﺠﮫ ﺳﮯ ﺗﺼﺪﯾﻖ ﻧﮩﯿﮟ ﭼﺎﮨﯽ ﺑﻠﮑﮧ ﭼﺎﺭ ﭘﺎﺋﯽ ﺑﻨﻨﮯ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﭘﻮﭼﮭﯽ –

Thursday 14 September 2017

Imran khan arrested oder


اسلام آباد:  الیکشن کمیشن نے توہین عدالت کیس میں عمران خان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے ہیں۔

تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کے خلاف چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 5 توہین رکنی بینچ نے توہین عدالت کیس کی سماعت کی، اس موقع پر اکبر ایس بابر کی طرف سے احمد حسن ایڈووکیٹ  اور پی ٹی آئی کی جانب سے ڈاکٹر بابراعوان الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔

وکیل درخواست گزار کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے ایک شخص کو ذاتی حیثیت میں طلب کررکھا ہے، جب طلب کیا گیا تو الیکشن کمیشن میں پیش ہونا چاہیے تھا، الیکشن کمیشن کے حکم کی تعمیل نہیں کی گئی۔ وکیل درخواست گزار نے کہا کہ اداروں کا احترام کرتے تو یہاں ہونا چاہیے تھا لہذا الیکشن کمیشن قانون کے مطابق کاروائی کو آگے بڑھائے۔

عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی الیکشن کمیشن کے خلاف دائر پٹیشن کی سماعت ہائی کورٹ کا لارجر بنچ کرے گا جس پر چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ کیا ہائی کورٹ میں آج ہی سماعت ہونی ہے۔
بابر اعوان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس نے لارجر بنچ بنا دیا ہے جو آج سماعت کرے گا جب کہ عمران خان الیکشن کمیشن کا احترام کرتے ہیں، جب کہیں گے عمران خان الیکشن کمیشن میں حاضر ہوں گے، عمران خان بیرون ملک تھے اور ایک گھنٹہ پہلے ہی واپس پہنچے ہیں۔
الیکشن کمیشن نے عمران خان کو آج ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا تاہم پیش نہ ہونے پر الیکشن کمیشن نے چیرمین تحریک انصاف کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے جب کہ انہیں ایک لاکھ روپے کے 2 ضمانتی مچلکے بھی جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت 25 ستمبر تک ملتوی کرتے ہوئے عمران خان کو ایک بار پھر طلب کیا ہے۔

Wednesday 13 September 2017

این اے120 کے ضمنی انتخاب کے لئے جوش و جنون میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ پلس کنسلٹنٹ کی جانب سے کرائے جانے والے تازہ ترین جائزے میں اس حلقے 69فیصد ووٹرز مسلم لیگ(ن) کی امیدوار کلثوم نواز اور23فیصد تحریک انصاف کی امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد کے حامی ہیں۔یہ رائے1520ووٹرز کے سیمپل سروے سے سامنے آئی۔جن کا اس حلقے کی19یونین کونسلوں میں152 مقامات سے کیا گیا تھا۔ یہ نشست معزول وزیر اعظم نواز شریف کو نا اہل قرار دیئے جانے سے خالی ہوئی جس پر اب مسلم لیگ(ن) سے ان کی اہلیہ امیدوار ہیں۔ یہاں ضمنی انتخاب17ستمبر کو ہوگا۔خواتین ووٹرز میں72فیصد کلثوم نواز اور 18فیصد یاسمین راشد کی حامی ہیں۔ نواز شریف کے خلاف کرپشن کے الزامات کو 55فیصد نے غلط قرار دیا۔ 60 فیصد خواتین نواز شریف کو بے گناہ اور معصوم سمجھتی ہیں۔ 59فیصد کی رائے میں نواز شریف کو نا اہل قرار دے کر نا انصافی کی گئی۔ عمران خان کی ممکنہ نا اہلیت کو 55 فیصد رائے دہندگان کی جانب سے حقیقت سے دور سمجھا جارہا ہے۔

http://wwwnewPrimePmln.blogspot.com

این اے120 کے ضمنی انتخاب کے لئے جوش و جنون میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ پلس کنسلٹنٹ کی جانب سے کرائے جانے والے تازہ ترین جائزے میں اس حلقے 69فیصد ووٹرز مسلم لیگ(ن) کی امیدوار کلثوم نواز اور23فیصد تحریک انصاف کی امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد کے حامی ہیں۔یہ رائے1520ووٹرز کے سیمپل سروے سے سامنے آئی۔جن کا اس حلقے کی19یونین کونسلوں میں152 مقامات سے کیا گیا تھا۔ یہ نشست معزول وزیر اعظم نواز شریف کو نا اہل قرار دیئے جانے سے خالی ہوئی جس پر اب مسلم لیگ(ن) سے ان کی اہلیہ امیدوار ہیں۔ یہاں ضمنی انتخاب17ستمبر کو ہوگا۔خواتین ووٹرز میں72فیصد کلثوم نواز اور 18فیصد یاسمین راشد کی حامی ہیں۔ نواز شریف کے خلاف کرپشن کے الزامات کو 55فیصد نے غلط قرار دیا۔ 60 فیصد خواتین نواز شریف کو بے گناہ اور معصوم سمجھتی ہیں۔ 59فیصد کی رائے میں نواز شریف کو نا اہل قرار دے کر نا انصافی کی گئی۔ عمران خان کی ممکنہ نا اہلیت کو 55 فیصد رائے دہندگان کی جانب سے حقیقت سے دور سمجھا جارہا ہے۔


Friday 8 September 2017

Nawaz Sharif Pmln song

Tum jeeto ya haro hamy tum sy pyar haNawaz Sharif Pmln song